ریاست ہریانہ کے وزیراعلیٰ منوہر لعل کھترکا کہنا ہے کہ مسلمانوں کو india میں رہنا ہے تو انہیں گائے کا گوشت کھانا چھوڑنا ہی ہوگا ۔انہوں نے داری واقعے میں مسلمان کی ہلاکت کو غلط فہمی کا نتیجہ قراردیا
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک انٹرویو میں منوہر لعل کا کہنا تھا کہ مسلمان india میں رہ سکتے ہیںلیکن ان کو گائے کا گوشت کھانا چھوڑنا ہی ہوگا ۔گائے کا گوشت چھوڑ دینے سے مسلمان ہندوؤں کے مذہبی عقائد کی خلاف ورزی نہیں کریں گے ۔
style="text-align: right;">
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے دادری واقعے کو غلط فہمی کا نتیجہ قرار دیا۔منوہر لعل نے دعوی ٰکیا کہ مرنےوالے شخص نے گائے سے متعلق بیہودہ جملے کہے جس سے لوگوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی او رانہوں نے اس پر حملہ کردیا۔
ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت میں آزادی ہوتی ہے لیکن اس کی حد ہوتی ہے،آزادی اتنی ہونی چاہیے کہ اس سے دوسرے کو تکلیف نہ پہنچے ۔گائے کا گوشت کھانے سے دوسری کمیونٹی کے جذبات کو ٹھیس پہنچتی ہے آئین کے مطابق بھی ایسے کسی عمل کی اجازت نہیں جس سے دوسرے کے جذبات کو ٹھیس پہنچے